’’متحدہ مجلس عمل‘‘ بحال

 
0
10184

لاہور،نومبر 10 (ٹی این ایس): چھ بڑی دینی جماعتوں نے “متحدہ مجلسِ عمل” بحال کرتے ہوئے آئندہ عام انتخابات میں ایک نشان ، ایک جماعت اور ایک جھنڈے کے تحت الیکشن لڑنے کافیصلہ  کر لیا گیاہے جس کا باضابطہ اعلان دسمبر میں کیا جائے گا ۔

 جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں مذہبی جماعتوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا ، جس میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق ، علامہ ساجد نقوی،سینیٹر ساجد میر ، وفاقی وزیر حافظ عبد الکریم ،پیر اعجاز ہاشمی ،شاہ اویس نورانی ، مولانا  عبد الغفور حیدری ،مولانا عبدالرﺅف فاروقی ، علامہ عارف واحدی ، پیر اعجاز ہاشمی ، لیاقت بلوچ ، مولانا امجد خان ، مولانا یوسف شا ہ، اکرم درانی  ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، محمد اصغر و دیگر نے شرکت کی ۔

طویل مشاورتی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  مولانا فضل الرحمن اور سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی کا اصولی فیصلہ ہوچکاہے جس پر ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں ، پاکستان کے اسلامی تشخص کی حفاظت اور سلامتی و بقا کے لیے اور ملک میں جمہوری استحکام کے لیے متحدہ مجلس عمل کی بحالی ملک و قوم کے لیے بہت بڑی خوشخبری ہے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ  متحدہ مجلس عمل کی سابقہ سٹیرنگ کمیٹی کی تجاویز کو من و عن تسلیم کرتے ہوئے ہم نے متحدہ مجلس عمل کی بحالی کا اصولی فیصلہ کیاہے ، سٹیرنگ کمیٹی اسی دستور اور منشور کے مطابق آئندہ بھی جوتجاویز اور سفارشات پیش کرے گی ، ان پر عمل درآمد کیا جائے گا ، انہی تجاویز اور شفارشات کی بنیاد پر حتمی اجلاس دسمبر میں کراچی میں اویس نورانی کی میزبانی میں ہوگا جہاں متحدہ مجلس عمل کی بحالی کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت عالم اسلام اور پاکستان ایک بڑی آزمائش سے گزر رہے ہیں ، دنیا بھر میں مسلمانوں کا خون بہایا جارہاہے،  ہم دنیا کو بتاناچاہتے ہیں کہ اسلام کے علاوہ امن و انصاف کا اور کوئی راستہ نہیں ، ہم دنیا کو اسلام کے مطابق امن ، ترقی و خوشحالی اور عدل و انصاف کے اصول بتائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ عالم اسلام دنیا کی قیادت کرے گا اور ہم نئی صف بندی اور نئے نقشے کے مطابق اپنے مقاصد کو آگے بڑھائیں گے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ دینی جماعتوں کی قیادت نے مشترکہ مفاہمت کے بعد متحدہ مجلس عمل بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، متحدہ مجلس عمل کے حوالے سے دیگر معاملات طے کرنے کے لئے15دسمبر سے قبل تمام دینی جماعتیں ایک اور اجلاس میں جمع ہوں گی اور ایم ایم اے کی بحالی کا اعلان کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ملک کو آئین اور اسلام کے اصولوں پر چلانا ضروری ہے،  ملک اس وقت چاروں طرف سے خطرات میں گھرا ہوا ہے ، ملک کو کسی حادثے سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ یہاں میرٹ اور قانون کی بالادستی ہو اور آئین کے مطابق بروقت انتخابات کروائے جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ بروقت انتخابات کے علاوہ قوم کے پاس دوسرا کوئی آپشن نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق عقیدہ ختم نبوت ﷺ  کے حلف کو سابقہ فارم کے مطابق بحال کرے ، اس میں کسی بھی قسم کی کوئی کمی برداشت نہیں کی جائے گی، حکومت نے عقیدہ ختم نبوت ﷺ میں ترمیم واپس لینے کے باوجود قانونی نکات پر عمل درآمد نہیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلے گی اور ان تمام دینی جماعتوں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کرے گی جو پاکستان کو اس کے نظریے کے مطابق ترقی کرتا دیکھنا چاہتی ہیں ۔